Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

سنت کا مذاق اڑانے والے کا عبرت ناک انجام

ماہنامہ عبقری - اپریل 2018ء

استاد نے کہا ہوسکتا ہے ٹائروں پر کچھ لگا ہو جو کہ زہر ہو کیوں کہ نوجوان نے گاڑی کے ٹائروں کو چیک کرنے کے بعد ہاتھ نہیں دھوئے ہیں اور الٹا سنت رسول ﷺ کا مذاق اڑایا ہے۔فوری ٹارچ جلا کر گاڑی کے تمام ٹائروں کا جائزہ لیا گیا، گاڑی کے پچھلے آخری ٹائر کے سوراخوں کے اندر مرا ہوا زہریلی قسم کا سانپ پھنسا ہوا تھا

کہتے ہیںآج کل قیامت کا دور ہے۔ قیامت کی جتنی نشانیاں ہمارے پیارے نبی محسن کائنات حضرت محمد ﷺ نے بتائیں وہ تقریباً پوری ہوچکی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایمان کی سلامتی نصیب فرمائے۔ (آمین)۔قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے ۔ دین دار لوگوںاور سنت رسولﷺ اپنانے والوں کا مذاق اڑایا جائے گا اللہ کے احکامات اور رسول اللہ ﷺ کی سنتوں پر بجائے عمل کرنے کے الٹا مذاق اڑایا جائے گا۔ (نعوذ باللہ)۔میں ایسا ہی ایک سچا واقعہ محترم قارئین کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں جو کہ مجھے بچپن میں میرے نانا جان حضرت مولانا عبدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ نے سنایا تھا۔ایک 20 سال کا نوجوان پٹرول، ڈیزل سپلائی کرنے والی (ٹینکی موٹر) کی ڈرائیونگ سیکھ رہا تھا۔ اس کا استاد نہایت متقی پرہیز گار تھا۔ نوجوان ہر وقت علماء کرام اور دین دار لوگوں کا مذاق اڑایا کرتا تھا۔ ایک رات نوجوان نے کہا استاد گاڑی کسی ہوٹل پر روکو، سخت بھوک لگی ہے۔ کھانا کھالیں، استاد نے کہا بیٹا تھوڑا صبر کرو آگے کہیں مین روڈ پر ایسا کوئی ہوٹل نظر آئے جس کے ساتھ مسجد بنی ہوئی ہو وہاں گاڑی روکیں گے۔ کھانا بھی کھالیں گے اور نماز بھی پڑھ لیں گے۔ تھوڑی دیر بعد ایک ہوٹل نظر آیا مگر ہوٹل کے ساتھ مسجد بنی ہوئی نہیں تھی تو جوان نے کہا استاد اسی ہوٹل پر گاڑی روکو۔ استاد نے کہا بیٹا یہاں مسجد نہیں ہے آگے کسی اور ہوٹل پر گاڑی روکیں گے۔ نوجوان نے کہا نہیں استاد ہم سے بھوک برداشت نہیں ہورہی ہے۔ نماز جانے آپ جانو ہمیں کیا؟ استاد نے شاگرد کی ضد پر گاڑی کا رخ ہوٹل کی جانب موڑ لیا۔ اچھا با با اب تو راضی ہے۔ لو پہلے آپ کی بات مان لیتے ہیں۔ کھانا کھا لیتے ہیں۔ بعد میں آگے کسی ہوٹل یا پٹرول پمپ پر گاڑی روک کر مسجد میں نماز پڑھ لیں گے۔
بیٹا نیچے اترو گاڑی کے ٹائر وغیرہ چیک کرو۔ میں ذرا قضائے حاجت کے لئے لیٹرین (بیت الخلا) جارہا ہوں۔ ٹائر چیک کرنے کے بعد ہاتھ دھوکر کھانے کا آرڈر دے دینا۔ نوجوان نے ٹائروں کو ہاتھ مار کر چیک کیا اور بغیر ہاتھ دھوئے کھانے کا آرڈر دے دیا۔ استاد قضائے حاجت سے فراغت کے بعد ہاتھ دھو کر کھانے کی میز پر آبیٹھا کھانا لگ گیا نوجوان نے جونہی کھانے کی طرف ہاتھ بڑھایا استاد کی بغیر دھلے ہوئے ہاتھوں پر نظر پڑ گئی۔ بیٹا جائو پہلے ہاتھ دھو آئو۔ آپ کے ہاتھ گندے اور کالے ہیں۔ استاد نے کہا۔
کھانا شروع کرنے سے پہلے دونوں ہاتھوں کو اچھی طرح دھوکر اور بسم اللہ علیٰ برکت اللہ دعا پڑھ کر کھانا ہمارے پیارے نبی حضرت محمد ﷺ کی سنت ہے۔
نہیں استاد میں نہیں مانتا ، ہاتھ دھونے یا نہ دھونے سے کیا ہو جائے گا۔ بعد میں بھی ہاتھ گندے ہو جائیں گے یہ سب آپ لوگوں نے اپنی طرف سے باتیں بنائی ہوئی ہیں۔ ابھی نوجوان نے بغیر دھلے ہاتھوںسے بمشکل 5 یا 6 عدد روٹی کے لقمے کھائے ہوں گے ۔ ایک دم چہرہ سیاہ ہونے لگ گیا، منہ اور ناک سے زہریلا کالا خون نکلنے لگ گیا۔ میز پر بیٹھے بیٹھے نوجوان کی جان نکل گئی۔ ہوٹل میں موجود تمام لوگ بمع ہوٹل کا عملہ پریشان ہوگیا۔ حالانکہ وہی سالن روٹی اور لوگوں سمیت خود استاد بھی کھارہا تھا۔ استاد سب سمجھ گیا۔ استاد نے ہوٹل مالکان اور تمام لوگوں کو ساری بات بتائی۔ استاد نے کہا ہوسکتا ہے ٹائروں پر کچھ لگا ہو جو کہ زہر ہو کیوں کہ نوجوان نے گاڑی کے ٹائروں کو چیک کرنے کے بعد ہاتھ نہیں دھوئے ہیں اور الٹا سنت رسول ﷺ کا مذاق اڑایا ہے۔
فوری ٹارچ جلا کر گاڑی کے تمام ٹائروں کا جائزہ لیا گیا، گاڑی کے پچھلے آخری ٹائر کے سوراخوں کے اندر مرا ہوا زہریلی قسم کا سانپ پھنسا ہوا تھا جو شاید گاڑی کے ٹائر کے نیچے آکر کچل کر پھنس گیا تھا۔ اللہ ہم سب کو اپنے احکامات اور حضور اکرم ﷺ کے طریقوں ، سنتوں پر کما حقہ عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ (آمین)( محمد صادق ‘ مظفرگڑھ)
رزق حرام نے جینا حرام کررکھا ہے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں حق تعالیٰ کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس فتنوں کے دور میں نیک لوگوں کی رفاقت نصیب فرمائی۔ آمین۔میرا تقریباً چار سال سے عبقری سے تعلق ہے۔ میں آپ کی سربراہی میں ہونے والی روحانی کلاسوں میں شریک ہو چکا ہوں۔ کئی تجربات کئے تھے۔ الحمد للہ بہت فائدہ ہوا ہے ۔میرا ایک مسئلہ ہے جس کے بارے میں بہت پریشان ہوں۔ میرے والد صاحب نےتقریباً 25 سال پہلے کوئی عمل کیا تھا۔ بغیر کسی استاد کے تو وہ بیمار ہوگئے تھے۔ ہسپتالوں میں لیجایا گیا مگر افاقہ نہیں ہوا۔اس وقت ہم چھوٹے تھے ‘ اب ان کاکچھ دیر کے لئے کسی وقت ذہنی توازن خراب ہو جاتا ہے۔ پھر صحیح ہوجاتا ہے۔ صحیح باتیں کرتے ہیں، صحت ظاہراً صحیح ہے مگر گھر کے اندر نہایت سختی، والدہ پر ظلم، اولاد سے بیزار، دوسرے لوگوں پر اعتماد کرتے ہیں۔ عقائد بھی صحیح نہیں ہے۔ گھر میں لڑائی کرتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے میرے چھوٹے تین بھائی ہیںغلط مجلس میں بیٹھ بیٹھ کر خراب ہوچکے ہیں۔ ہمارا سارا کاروبار‘ گھر کا نظام درہم برہم ہوچکا ہے۔ ہم قرضوں کے نیچے دب چکے ہیں۔ پریشانیاں اور شادیوں میں رکاوٹ، میرے والد صاحب کی وجہ سے لوگ بھی پریشان ہیں۔ لوگوں سے بغیر کسی وجہ کے لڑتے بھی ہیں۔ بعض لوگ کہتے ہیں تمہارے والد کو کسی کی بددعا لگی ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس نے کوئی عمل کیا ہے۔میں نے عبقری پبلی کیشنز کی کتاب’’ اسلام جادو اور وہم‘‘ کا مطالعہ کیا تھا۔ اس میں جادو کی علامات پڑھی تھیں۔ وہ مجھے کسی حد تک صحیح نظر آرہی ہیں۔ مگر میں کیا کروں اس کا مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ کیونکہ صحیح بات تو میرے اللہ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ اب کیا کرنا چاہیے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ ہمارا رزق حرام ہے۔ وراثت کی عدم تقسیم کی وجہ سے جب یہ بات کہی جائے تو والد صاحب غصے میں آجاتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں تم کو نہیں پتا۔ ایسی بات نہ کیا کرو اور حدیث کو خود سمجھتے ہیں پھر دلائل بھی دیتے ہیں اور حدیث کا غلط مطلب بیان کرتے ہیں اور ہماری شادیوں میں بھی رکاوٹ پیدا ہوچکی ہے۔ عمریں گزر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں ہماری رہنمائی فرمائیں اور دعا بھی کریں اللہ تعالیٰ ہم پر رحم کرے اور میں کیا کروں بہت پریشان ہوں احساس کمتری کا شکار ہوچکا ہوں۔ گھر کا نظام نہ خود سنبھالتے ہیں نہ کسی کے حوالے کرتے ہیں۔ ہم پانچ بھائی ہیں کسی پر اعتماد نہیں کرتے۔ (م‘بہاولنگر)

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 613 reviews.